مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے اعلی کمانڈر پر حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف جوابی کاروائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
صہیونی وزیراعظم نتن یاہو اور فوجی حکام ایران اور مقاومت کے حملوں کے پیش نظر مسلسل میٹنگ کررہے ہیں۔ وزیراعظم سمیت اعلی حکام کی رفت و آمد کو محدود اور سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔
ذرائع ابلاغ اور مبصرین کے مطابق ایران کا جوابی حملہ یقینی ہے تاہم حملے کے وقت اور تفصیلات کے بارے میں کوئی بات یقینی طور پر نہیں کہی جاسکتی ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے اسرائیلی فوج کی جنگی صلاحیتوں کے بارے میں کہا ہے کہ غزہ کی جنگ کے بعد دوسرا محاذ کھلنے کی صورت میں اسرائیلی فوج کے اندر حملہ آوروں کا مقابلہ کی صلاحیت نہیں ہے۔
اسرائیلی چینل 13 نے کہا ہے کہ تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان اس مقاومتی محاذ کے حملوں کی صورت میں پیش آنے والی صورتحال پر مذاکرات جاری ہیں۔
اسرائیل ٹائمز نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج فرسودہ ہوچکی ہے لہذا وسیع جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔ حزب اللہ کے حملے کی صورت میں سرحدی علاقوں میں کئی دن بجلی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہوسکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ